Details

آپ جتنے بھی پریشان ہیں اور مشکل حالات سے گزر رہے ہیں تو آپ بے شک رو لیں، خود پر اداسی طاری کر لیں، لوگوں سے ملنا جلنا چھوڑ دیں، خود کو تنہا و بے بس محسوس کریں، آپکا ہنسنا و بولنا کم ہو جائے. . . مگر جناب ان سب کے ہوتے ہوے آپ نے اپنے دل و دماغ کے کسی کونے میں ہی سہی مگر پانچ(5) بنیادی باتوں کو ذہن میں ضرور رکھنا اور انکو سوچتے جانا ہے چاہے تھوڑا تھوڑا کر کے . . . مگر بار بار…!!!

پہلی بات :
کسی بھی صورت خود پر ترس نہیں کھانا . . اپنی شکل و صورت یا لہجہ سے کسی دوسرے انسان کو مجبور و لاچار محسوس نہیں کروانا…!!!

دوسری بات:
آپکا رونا ، اداسی ، پریشانی کو سوچنا وغیرہ صرف وقتی ہونا چاہیے، بار بار خود سے نہیں سوچنا . . . سوچوں کو قابو میں رکھنا…!!!

تیسری بات:
اپنے دماغ کو راستہ تلاش کرنے میں لگانا. . . خود کو باہر کیسا نکالنا ہے؟ میں اپنے محدود وسائل کا کیسے بہترین استعمال کروں؟ کون سے لوگ میرا حوصلہ و اچھی مدد سکتے؟؟ وغیرہ وغیرہ. . پلان کرنا ہے . . . پھر بیٹھنا نہیں ہے . . . رب پے بھروسہ رکھ کر ہمت و کوشش کرنی ہے…!!!

چوتھی بات:
اچھے اخلاق کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا. اپنے غصّے و چڑچڑے پن پر قابو رکھ کر تحمل و پیار سے سب کے ساتھ پیش آنا..!!!

پانچویں بات:
صبر اور مثبت سوچ وامید کو اپنے ساتھ باندھ کر رکھنا کیونکہ پریشانی سے باہر آنے اور آسانی آنے میں کچھ وقت ضرور لگتا ہے. دوسرا پھر بے صبری و جلد بازی کرنے سے ٹینشن و ڈپریشن میں اضافہ ہوتا ہے.
تو دوستو ، حرف آخر یہ کہ اکثر پریشانیاں و مشکلات رب کی طرف سے آزمائش کے علاوہ ہماری اپنی غلطیوں ، گناہوں ، مکافات عمل اور حرام عملوں و آمدن کی وجہ سے ہمارے سامنے آتی ہیں. اس لئے ایسے حالات میں رب سے پکا ناتا جوڑنا بہت ضروری ہوتا ہے. اور ہاں ایک پتے کی بات یہ کہ جب مشکلات سے باہر آ چکے ہوں تو پھر خود کو دوسروں کی مشکلیں دور کرنے میں وقف ضرور کرنا. جتنا آسانی و ہمت سے کر سکیں. کیوں کے جب آپ دوسروں کے کام سنوارتے ہو تو رب خود آپکے کام سنوارنے میں لگ جاتا ہے. یقین نہیں آتا تو آزما کر دیکھ لیں صاحب!

اگر آپ میرے اور آرٹیکلز پڑھنا چاہتے ہیں تو فالو کریں
ماہر نفسیات ڈاکٹر معین اسلم 
 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *