Follow the MASR International Mental Health Centre channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029VaZsoVjH5JM4V2laa43i
کیا ہمارے کھانے کا ہمارے مزاج اور ہماری نفسیاتی صحت پر کوئی اثر پڑتا ہے؟
جی ہاں بالکل! ہم جو بھی کھاتے ہیں اس کا اثر ہمارے مزاج اور نفسیاتی صحت پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ پھل، سبزیاں اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور صحت مند غذا دماغی صحت کو بہتر بناتی ہے اور پریشانی اور ڈپریشن کی علامات کو کم کرتی ہے۔
دوسری طرف، پروسیسڈ اور میٹھے کھانے والی غذائیں دماغی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ خاص طور پر جب انہیں لمبے عرصہ تک استعمال کیا جائے۔
-° یہاں کچھ پوائنٹ شیئر کیے جا رہے ہیں جن سے اپ سمجھ سکتے ہیں کہ کھانا کس طرح ہماری صحت پر اثر انداز ہوتا ہے
1. *نیورو ٹرانسمیٹر*:
بعض غذائی اجزاء جیسے امینو ایسڈ، وٹامن ڈی، اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سیروٹونن، ڈوپامائن، اور GABA جیسے نیورو ٹرانسمیٹر کی پیداوار میں معاونت کرتے ہیں، جو موڈ، موٹیویشن اور آرام کے نظام کو منظم کرتے ہیں۔
2. *بلڈ شوگر کنٹرول*:
بلڈ شوگر کی سطح میں اتار چڑھاؤ، موڈ میں تبدیلی اور چڑچڑاپن کا باعث بن سکتا ہے۔
3. *سوزش*:
پروسیسڈ فوڈز اور شوگر والی غذا دائمی سوزش کا باعث بن سکتی ہیں۔ جس کا تعلق ڈپریشن اور انزائٹی سے ہے۔
4. *مائیکرونیوٹرینٹس*:
وٹامنز اور منرلز جیسے B12، آئرن اور میگنیشیم کی کمی موڈ کی خرابی اور تھکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے۔
5. *ہائیڈریشن*:
پانی کی کمی تھکاوٹ، سر درد، توجہ اور موڈ کی خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔
کھانے کے بہتر انتخاب سے، ہم اپنی ذہنی صحت اور تندرستی کو بہتر بنا سکتے ہیں، اور یہاں تک کہ بے چینی اور افسردگی کی علامات کو بھی ختم کر سکتے ہیں۔ ایک متوازن اور متنوع خوراک، ایک صحت مند طرز زندگی کے ساتھ مل کر، ایک مثبت موڈ اور مجموعی نفسیاتی بہبود کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہے۔
ماہر نفسیات *ڈاکٹر معین اسلم*